۲۷ مهر ۱۴۰۳ |۱۴ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Oct 18, 2024
شیخ نعیم قاسم

حوزہ/ حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہماری نظر میں اسرائیل ایک قابض اور غاصب حکومت ہے کہ جس سے خطہ اور دنیا کو خطرہ ہے اور غاصب حکومت کا صرف فلسطین ہدف نہیں، بلکہ وہ عرب دنیا پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام والمسلمین شیخ نعیم قاسم نے آج ایک اہم خطاب میں اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ہم مزاحمتی محاذ پر، عظیم رہنما سید حسن نصر اللّٰہ کے تربیت یافتہ ہیں، کہا کہ سید حسن نصر اللّٰہ پر درود بھیجتے ہیں، وہ ایک ایسا رہنما تھے جو مزاحمتی راستے پر ڈٹے ہوئے تھے، سید حسن نصر اللّٰہ نے ہمیں نہیں چھوڑا ہے اور ان کی زندگی ہمارے درمیان جاری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سید حسن نصر اللّٰہ کے مؤقف ہمارے پاس ایک اساسی قانون کی مانند موجود ہیں اور وہ ہمارے درمیان میں موجود ہیں اور ہمارے دلوں کو عشق میں مبتلا کیے ہوئے ہیں۔

شیخ نعیم قاسم نے مزید کہا کہ سید حسن نصر اللّٰہ! ہم آپ کے دشمنوں کو شکست دیں گے اور اپنی سرزمین سے نکال باہر کریں گے۔

حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ غاصب اسرائیل کا کام قتل و غارتگری اور بے گھر کرنا ہے اور یہ زمین پر بدترین بُرائیوں کا مالک ہے۔

انہوں نے طوفان الاقصیٰ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ آپریشن فلسطین پر 75 سالوں سے جاری قبضے کے خلاف ایک ردّعمل تھا اور یہ ایک جائز حق ہے۔ ہم لبنانی بھی اپنے آپ کو فلسطین سے الگ نہیں سمجھتے اور نہ ہی ہم اس خطے کو فلسطین سے الگ سمجھتے ہیں۔ صیہونی دشمن 22 سال تک لبنان پر قابض تھا اور صرف مزاحمت کے نتیجے میں ہی رسوا ہو کر نکلا۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ غاصب اسرائیل 2002ء میں لبنان میں داخل ہوا، لیکن اسے منہ کی کھانی پڑی، مزید کہا کہ اسرائیل توسیع پسندانہ منصوبے کی تلاش میں ہے اور فلسطین کے لیے ہماری حمایت حق اور حقانیت کی حمایت ہے۔ ہم اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم کی راہ میں رکاوٹ بنیں گے۔

حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ امریکہ غاصب اسرائیل کے تمام جرائم میں برابر کے شریک ہے، کہا کہ اگر امریکہ نہ ہوتا تو غاصب اسرائیل براہ راست یہ اقدامات نہیں کر سکتا تھا، امریکہ شیطان اکبر ہے اور بڑے مشرقِ وسطیٰ کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ نیتن یاہو بھی ایک بڑے مشرقِ وسطیٰ کی منصوبہ بندی کی تلاش میں ہے اور فلسطین اور لبنان میں کیے جانے والے تمام جرائم بھی اسی سلسلے کی کڑی ہیں۔

شیخ نعیم قاسم نے نے مزید کہا کہ ہمیں امریکی صیہونی منصوبہ بندی کے تحت ایک نئے مشرق وسطیٰ کے خطرے کا سامنا ہے، آج غاصب اسرائیل نے غزہ کو تباہ کر دیا ہے اور غزہ کے عوام کا قتل عام کر رہا ہے، حقیقت میں غاصب اسرائیل غزہ اور لبنان میں جدائی ڈالنے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اسرائیل کے حملوں کو روکنے کے لیے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا، ہماری مزاحمت جائز اور دفاعی ہے اور ہمارا مقصد ناجائز قبضے کی مخالفت اور فلسطین کی آزادی ہے۔

شیخ نعیم قاسم نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خطے میں موجودہ منصوبہ، توسیع پسندانہ منصوبہ ہے اور فلسطین کو آزاد ہونا چاہیے۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ فلسطین کی حمایت ایران کے لیے باعث فخر ہے، کہا کہ ایران نے فلسطین کی حیثیت کو مستحکم کرنے کے لیے اپنی تمام تر طاقت استعمال کی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .